Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_01426e8b0faaf807698191768429c911, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے چینی کے لمحے سانسیں پتھر کی - ذوالفقار نقوی کی شاعری - Darsaal

بے چینی کے لمحے سانسیں پتھر کی

بے چینی کے لمحے سانسیں پتھر کی

صدیوں جیسے دن ہیں راتیں پتھر کی

پتھرائی سی آنکھیں چہرے پتھر کے

ہم نے دیکھیں کتنی شکلیں پتھر کی

گورے ہوں یا کالے سر پر برسے ہیں

پرکھی ہم نے ساری ذاتیں پتھر کی

نیلامی کے در پر بے بس شرمندہ

خاموشی میں لپٹی آنکھیں پتھر کی

دل کی دھڑکن بڑھتی جائے سن سن کر

شیشہ گر کے لب پر باتیں پتھر کی

اندر کی آرائش نازک کیا ہوگا

باہر وزنی ہیں دیواریں پتھر کی

آؤ مل کر ان میں ڈھونڈیں آدم زاد

چلتی پھرتی جو ہیں لاشیں پتھر کی

(1363) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bechaini Ke Lamhe Sansen Patthar Ki In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Naqvi. Bechaini Ke Lamhe Sansen Patthar Ki is written by Zulfiqar Naqvi. Enjoy reading Bechaini Ke Lamhe Sansen Patthar Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Naqvi. Free Dowlonad Bechaini Ke Lamhe Sansen Patthar Ki by Zulfiqar Naqvi in PDF.