یہ راستے میں جو شب کھڑی ہے ہٹا رہا ہوں معاف کرنا

یہ راستے میں جو شب کھڑی ہے ہٹا رہا ہوں معاف کرنا

بغیر اجازت میں دن کو بستی میں لا رہا ہوں معاف کرنا

زمین بنجر تھی تم سے پہلے پہاڑ خاموش دشت خالی

کہانیو میں تمہیں کہانی سنا رہا ہوں معاف کرنا

کچھ اتنے کل جمع ہو گئے ہیں کہ آج کم پڑتا جا رہا ہے

میں ان پرندوں کو اپنی چھت سے اڑا رہا ہوں معاف کرنا

یہ بے یقینی عجب نشہ ہے یہ بے نشانی عجب سکوں ہے

میں ان اندھیروں کو روشنی سے بچا رہا ہوں معاف کرنا

انہیں ستاروں کے سب لطائف سنا چکا ہوں ہنسی ہنسی میں

اور اب چراغوں سے اپنا دامن بچا رہا ہوں معاف کرنا

مجھے بتانے کا فائدہ کیا مکین کیا تھے مکان کیا ہیں

میں اس گلی سے نہ آ رہا ہوں نہ جا رہا ہوں معاف کرنا

(2132) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Raste Mein Jo Shab KhaDi Hai HaTa Raha Hun Muaf Karna In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Aadil. Ye Raste Mein Jo Shab KhaDi Hai HaTa Raha Hun Muaf Karna is written by Zulfiqar Aadil. Enjoy reading Ye Raste Mein Jo Shab KhaDi Hai HaTa Raha Hun Muaf Karna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Aadil. Free Dowlonad Ye Raste Mein Jo Shab KhaDi Hai HaTa Raha Hun Muaf Karna by Zulfiqar Aadil in PDF.