Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_641c8a665ea6fc2d4b94badca16b6964, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نکلا ہوں شہر خواب سے ایسے عجیب حال میں - ذوالفقار عادل کی شاعری - Darsaal

نکلا ہوں شہر خواب سے ایسے عجیب حال میں

نکلا ہوں شہر خواب سے ایسے عجیب حال میں

غرب مرے جنوب میں شرق مرے شمال میں

کوئی کہیں سے آئے اور مجھ سے کہے کہ زندگی

تیری تلاش میں ہے دوست بیٹھا ہے کس خیال میں

ڈھونڈتے پھر رہے ہیں سب میری جگہ مرا سبب

کوئی ہزار میل میں کوئی ہزار سال میں

لفظوں کے اختصار سے کم تو ہوئی سزا مری

پہلے کہانیوں میں تھا اب ہوں میں اک مثال میں

میز پہ روز صبح دم تازہ گلاب دیکھ کر

لگتا نہیں کہ ہو کوئی مجھ سا مرے عیال میں

پھول کہاں سے آئے تھے اور کہاں چلے گئے

وقت نہ تھا کہ دیکھتا پودوں کی دیکھ بھال میں

کمروں میں بستروں کے بیچ کوئی جگہ نہیں بچی

خواب ہی خواب ہیں یہاں آنکھوں کے ہسپتال میں

گرگ و سمند و موش و سگ چھانٹ کے ایک ایک رگ

پھرتے ہیں سب الگ الگ رہتے ہیں ایک کھال میں

(1459) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nikla Hun Shahr-e-KHwab Se Aise Ajib Haal Mein In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Aadil. Nikla Hun Shahr-e-KHwab Se Aise Ajib Haal Mein is written by Zulfiqar Aadil. Enjoy reading Nikla Hun Shahr-e-KHwab Se Aise Ajib Haal Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Aadil. Free Dowlonad Nikla Hun Shahr-e-KHwab Se Aise Ajib Haal Mein by Zulfiqar Aadil in PDF.