Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d7a3101da77beb98804a6d335ef18180, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بڑی مشکل کہانی تھی مگر انجام سادہ ہے - ذوالفقار عادل کی شاعری - Darsaal

بڑی مشکل کہانی تھی مگر انجام سادہ ہے

بڑی مشکل کہانی تھی مگر انجام سادہ ہے

کہ اب اس شخص کا ہم سے بچھڑنے کا ارادہ ہے

اور اس کے بعد اک ایسے ہی لمحے تک ہے خاموشی

ہمیں در پیش پھر سے لمحۂ تجدید وعدہ ہے

سنو رستے میں اک جلتا ہوا صحرا بھی آئے گا

کہو کب تک ہمارے ساتھ چلنے کا ارادہ ہے

ہمیں آسانیوں سے پیار تھا اور لوگ کہتے تھے

اگر منزل سے ہٹ جائیں تو ہر رستہ کشادہ ہے

ستارہ در ستارہ ٹوٹتا ہے آسماں تو بھی

ترے قصے میں بھی میری کہانی کا اعادہ ہے

میں ہوں نا معتبر منزل کی خاطر معتبر رہ پر

وجود خواہش جاں پر دعاؤں کا لبادہ ہے

کچھ ایسی شدتوں سے ہم گزر کر آئے ہیں عادلؔ

ہمیں تیری ضرورت بھی ضرورت سے زیادہ ہے

(1577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaDi Mushkil Kahani Thi Magar Anjam Sada Hai In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Aadil. BaDi Mushkil Kahani Thi Magar Anjam Sada Hai is written by Zulfiqar Aadil. Enjoy reading BaDi Mushkil Kahani Thi Magar Anjam Sada Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Aadil. Free Dowlonad BaDi Mushkil Kahani Thi Magar Anjam Sada Hai by Zulfiqar Aadil in PDF.