Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6b94d796a58b36e8101acc8213581a80, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خود کو پانے کی طلب میں آرزو اس کی بھی تھی - ظہور نظر کی شاعری - Darsaal

خود کو پانے کی طلب میں آرزو اس کی بھی تھی

خود کو پانے کی طلب میں آرزو اس کی بھی تھی

میں جو مل جاتا تو اس میں آبرو اس کی بھی تھی

زندگی اک دوسرے کو ڈھونڈنے میں کٹ گئی

جستجو میری بھی دشمن تھی عدو اس کی بھی تھی

میری باتوں میں بھی تلخی تھی سم تنہائی کی

زہر تنہائی میں ڈوبی گفتگو اس کی بھی تھی

وہ گیا تو کروٹیں لے لے کے پہلو تھک گئے

کس طرح سوتا مرے سانسوں میں بو اس کی بھی تھی

رات بھر آنکھوں میں اس کا مرمریں پیکر رہا

چاندنی کے جھلملانے میں نمو اس کی بھی تھی

گھر سے اس کا بھی نکلنا ہو گیا آخر محال

میری رسوائی سے شہرت کو بہ کو اس کی بھی تھی

میں ہوا خائف تو اس کے بھی اڑے ہوش و حواس

میری جو صورت ہوئی وہ ہو بہ ہو اس کی بھی تھی

کچھ مجھے بھی سیدھے سادھے راستوں سے بیر ہے

کچھ بھٹک جانے کے باعث جستجو اس کی بھی تھی

وہ جسے سارے زمانے نے کہا میرا رقیب

میں نے اس کو ہم سفر جانا کہ تو اس کی بھی تھی

دشت فرقت کا سفر بھی آخرش طے ہو گیا

اور کچھ دن ساتھ دیتا آرزو اس کی بھی تھی

بات بڑھنے کو تو بڑھ جاتی بہت لیکن نظرؔ

میں بھی کچھ کم گو تھا چپ رہنے کی خو اس کی بھی تھی

(1576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Ko Pane Ki Talab Mein Aarzu Uski Bhi Thi In Urdu By Famous Poet Zuhoor Nazar. KHud Ko Pane Ki Talab Mein Aarzu Uski Bhi Thi is written by Zuhoor Nazar. Enjoy reading KHud Ko Pane Ki Talab Mein Aarzu Uski Bhi Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zuhoor Nazar. Free Dowlonad KHud Ko Pane Ki Talab Mein Aarzu Uski Bhi Thi by Zuhoor Nazar in PDF.