Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cc67b633f7e25b2abbf8eb130cb78fb0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نیا جنم - زبیر رضوی کی شاعری - Darsaal

نیا جنم

اجنبی جان کے اک شخص نے یوں مجھ سے کہا

وہ مکاں نیم کا وہ پیڑ کھڑا ہے جس میں

کھڑکیاں جس کی کئی سال سے لب بستہ ہیں

جس کے دروازے کی زنجیر کو حسرت ہی رہی

کوئی آئے تو وہ ہاتھوں میں مچل کے رہ جائے

شور بے ربطئ آہنگ میں ڈھل کے رہ جائے

وہ مکاں جس کے در و بام کئی سالوں سے

منتظر ہیں، کوئی مہتاب صفت شہزادہ

ان کا ہر گوشۂ تاریک منور کر دے

لوگ کہتے ہیں یہاں رات کے سناٹے میں

کچھ عجب طرح کی آوازیں ہوا کرتی ہیں

چوڑیاں پائلیں پازیبیں بجا کرتی ہیں

ایک آواز کہ ''تم نے تو مجھے چاہا تھا''

ایک آواز کہ ''تم عہد وفا بھول گئے''

ایک سسکی کہ ''مرا ساغر جم ٹوٹ گیا''

ایک نالہ کہ ''مرا مجھ سے صنم چھوٹ گیا''

لوگ کہتے ہیں کئی سال ہوئے اس گھر میں

خوبصورت سا کوئی شخص رہا کرتا تھا

چاندنی راتوں میں اشعار کہا کرتا تھا

خوب روؤں نے اسے جان وفا جانا تھا

جانے کس کس نے اسے اپنا خدا مانا تھا

لوگ کہتے ہیں کہ اک رات کے سناٹے میں

اک پری آئی ادھر تخت سلیمانی پر

جانے کس دیس اڑا لے گئی شہزادے کو

اجنبی جان کے اس شخص نے یوں مجھ سے کہا

میں مگر سوچ رہا تھا کہ کوئی پہچان نہ لے

(1382) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naya Janm In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Naya Janm is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Naya Janm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Naya Janm by Zubair Rizvi in PDF.