Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_928f93fe83d68dad4ea375ef4a03f829, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مابعد جدید - زبیر رضوی کی شاعری - Darsaal

مابعد جدید

میں نے اپنے لکھنے پڑھنے کے کمرے میں

قلم بنا اک نظم لکھی ہے

نظم کو میں نے

کچھ ایسے ترتیب دیا ہے

سب سے پہلے ٹک ٹک کرتی

ایک گھڑی ہے

پھر ہے کلنڈر

اس کے بعد ہے

پیتل کی اک شمع دانی عیش ٹرے

پھر بیجنگ شام اور سنگاپور کی

چینی اور تانبے کی پلیٹیں

پھر تھوڑی سی جگہ بنا کے

شیشے کا گلدان رکھا ہے

اس سے آگے

مصوری اور تھیٹر پر

دو تین کتابیں

وہیں پہ ترچھی کر کے رکھی

قلقل کرتی ایک صراحی

سب کے بیچ میں ننھا سا

اک جوکر بھی ہے

یہ میری وہ پہلی نظم ہے

جس میں کوئی لفظ نہیں ہے

بس پیکر ہیں

میری پہلی نظم ہے

جو قاری اور سامع

دونوں سے آزاد ہوئی ہے

آنکھوں کی ہم راز ہوئی ہے

(1073) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ma-baad Jadid In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Ma-baad Jadid is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Ma-baad Jadid Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Ma-baad Jadid by Zubair Rizvi in PDF.