Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a76ca6afd1e71ca236d10a355b1c4253, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بشارت پانی کی - زبیر رضوی کی شاعری - Darsaal

بشارت پانی کی

پرانی بات ہے

لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے

وہ سب پیاسے تھے

میلوں کی مسافت سے بدن بے حال تھا ان کا

جہاں بھی جاتے وہ دریاؤں کو سوکھا ہوا پاتے

عجب بنجر زمینوں کا سفر درپیش تھا ان کو

کہیں پانی نہ ملتا تھا

کجھوروں کے درختوں سے انھوں نے اونٹ باندھے

اور تھک کر سو گئے سارے

انھوں نے خواب میں دیکھا

کجھوروں کے درختوں کی قطاریں ختم ہوتی ہیں جہاں

پانی چمکتا ہے

وہ سب جاگے

ہر اک جانب تحیر سے نظر ڈالی

وہ سب اٹھے

مہاریں تھام کر ہاتھوں میں اونٹوں کی

کھجوروں کے درختوں کی قطاریں ختم ہونے میں نہ آتی تھیں

زبانیں سوکھ کر کانٹا ہوئی تھیں

اور اونٹوں کے قدم آگے نہ اٹھتے تھے

وہ سب چیخے

بشارت دینے والے کو صدا دی

اور زمین کو پیر سے رگڑا

ہر اک جانب تحیر سے نظر ڈالی

کھجوروں کے درختوں کی قطاریں ختم تھیں

پانی چمکتا تھا!!

(1100) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bashaarat Pani Ki In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Bashaarat Pani Ki is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Bashaarat Pani Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Bashaarat Pani Ki by Zubair Rizvi in PDF.