Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3323c4676b860da0e4d44a7feb1ddc77, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
انجام قصہ گو کا - زبیر رضوی کی شاعری - Darsaal

انجام قصہ گو کا

پرانی بات ہے

لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے

وہ شب وعدے کی شب تھی

گاؤں کی چوپال پوری بھر چکی تھی

تازہ حقے ہر طرف رکھے ہوئے تھے

قصہ گو نے ایک شب پہلے کہا تھا

صاحبو تم اپنی نیندیں بستروں پر چھوڑ کر آنا

میں کل کی شب تمہیں اپنے سلف کا آخری قصہ سناؤں گا

جگر کو تھام کر کل رات تم چوپال پر آنا

وہ شب وعدے کی شب تھی

گاؤں کی چوپال پوری بھر چکی تھی

رات گہری ہو چلی تھی

حقے ٹھنڈے ہو گئے تھے لالٹینیں بجھ گئی تھیں

گاؤں کے سب مرد قصہ گو کی راہ تکتے تھک گئے تھے

دور تاریکی میں گیدڑ اور کتے مل کے نوحہ کر رہے تھے

دفعتاً بجلی سی کوندی

روشنی میں سب نے دیکھا

قصہ گو برگد تلے بے حس پڑا تھا

اس کی آنکھیں آخری قصہ سنانے کی تڑپ میں جاگتی تھیں

پر زباں اس کی کٹی تھی

رات وہ بس آخری تھی

قصہ گو کا ان کہا اپنے سلف کا

آخری قصہ لبوں پر کانپتا تھا

(1035) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Anjam Qissa-go Ka In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Anjam Qissa-go Ka is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Anjam Qissa-go Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Anjam Qissa-go Ka by Zubair Rizvi in PDF.