Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2a67ae3c522593684199f2290a935f93, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
امیر شہر کی نیکی - زبیر رضوی کی شاعری - Darsaal

امیر شہر کی نیکی

پرانی بات ہے

لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے

امیر شہر راتوں کو

بدل کر بھیس

گلیوں میں پھرا کرتا

وہ دیواروں پہ لکھی

ہر نئی تحریر کو پڑھتا

سرائے میں ہر اک نو وارد شب سے

سفر کا ماجرا سنتا

گھروں کی چمنیوں کو دیکھ کر

اندازۂ نان جویں کرتا

پریشاں حالیوں سے با خبر رہتا

مزاروں مقبروں کی چوکھٹوں کو چومتا

اور شب گئے مسجد میں آتا

صبح تک

یاد الٰہی میں بسر کرتا

ہوا اک رات یوں

چاروں طرف دریا امڈ آیا

کوئی جاگا نہیں

تنہا

امیر شہر کے بازو

فصیل شہر کی بنیاد کو تھامے رہے شب بھر

بدن کی ڈھال سے

سیلاب کو روکے رہے شب بھر

سنا ہے پھر کبھی

دریا کی طغیانی

فصیل شہر کو ڈھانے نہیں آئی

امیر شہر کی نیکی

زمانے تک

خطا کاروں کے کام آئی

(1060) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Amir-e-shahr Ki Neki In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Amir-e-shahr Ki Neki is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Amir-e-shahr Ki Neki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Amir-e-shahr Ki Neki by Zubair Rizvi in PDF.