شام ہونے والی تھی جب وہ مجھ سے بچھڑا تھا زندگی کی راہوں میں

شام ہونے والی تھی جب وہ مجھ سے بچھڑا تھا زندگی کی راہوں میں

صبح جب میں جاگا تھا وہ جو مجھ سے بچھڑا تھا سو رہا تھا باہوں میں

میکدے میں سب کے سب جام ہاتھ میں لے کر دوستوں میں بیٹھے تھے

دور لوگ مسجد میں رب کو یاد کرتے تھے دل کی بارگاہوں میں

وہ زمیں کے شہزادے تیر اور کماں لے کر جنگلوں میں پھرتے تھے

اک ہرن جو زخمی تھا دوڑتا ہوا آیا رادھکا کی باہوں میں

ہم پلے چراغوں میں روشنی سے رشتہ تھا نور ہم میں رہتا تھا

چاند لے کے وہ نکلے جن کو ہم نے دیکھا تھا ظلمتوں کی باہوں میں

عورتوں کی آنکھوں پر کالے کالے چشمے تھے سب کی سب برہنہ تھیں

زاہدوں نے جب دیکھا ساحلوں کا یہ منظر لکھ دیا گناہوں میں

ہم نے عہد وسطی کے سارے تاج داروں کی یادگاریں دیکھی ہیں

تاج سب میں یکتا ہے اور شاہجہاں تنہا سارے بادشاہوں میں

(1254) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sham Hone Wali Thi Jab Wo Mujhse BichhDa Tha Zindagi Ki Rahon Mein In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Sham Hone Wali Thi Jab Wo Mujhse BichhDa Tha Zindagi Ki Rahon Mein is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Sham Hone Wali Thi Jab Wo Mujhse BichhDa Tha Zindagi Ki Rahon Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Sham Hone Wali Thi Jab Wo Mujhse BichhDa Tha Zindagi Ki Rahon Mein by Zubair Rizvi in PDF.