کچھ دنوں اس شہر میں ہم لوگ آوارہ پھریں

کچھ دنوں اس شہر میں ہم لوگ آوارہ پھریں

اور پھر اس شہر کے لوگوں کا افسانہ لکھیں

شام ہو تو دوستوں کے ساتھ مے خانے چلیں

صبح تک پھر رات کے طاقوں میں بے مصرف جلیں

مدتیں گزریں ہم اس کی راہ سے گزرے نہیں

آج اس کی راہ جانے کے بہانے ڈھونڈ لیں

شہر کے دکھ کا مداوا ڈھونڈ لو چارہ گرو

اس سے پہلے لوگ دیواریں سیہ کرنے لگیں

ایک جیسے منظروں سے آنکھ بے رونق ہوئی

آؤ اب کچھ دیر دیواروں سے باہر جھانک لیں

پہلے گھر سے بے خیالی میں نکل پڑتے تھے لوگ

اب تقاضائے جنوں یہ ہے کہ وہ اچھے لگیں

(1167) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Dinon Is Shahr Mein Hum Log Aawara Phiren In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Kuchh Dinon Is Shahr Mein Hum Log Aawara Phiren is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Kuchh Dinon Is Shahr Mein Hum Log Aawara Phiren Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Kuchh Dinon Is Shahr Mein Hum Log Aawara Phiren by Zubair Rizvi in PDF.