Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2bcf76435e19304862a1ddce2d8a7536, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی چہرہ نہ صدا کوئی نہ پیکر ہوگا - زبیر رضوی کی شاعری - Darsaal

کوئی چہرہ نہ صدا کوئی نہ پیکر ہوگا

کوئی چہرہ نہ صدا کوئی نہ پیکر ہوگا

وہ جو بچھڑے گا تو بدلا ہوا منظر ہوگا

بے شجر شہر میں گھر اس کا کہاں تک ڈھونڈیں

وہ جو کہتا تھا کہ آنگن میں صنوبر ہوگا

اپنے سب خواب نہ یوں آنکھ میں لے کر نکلو

دھوپ ہوگی تو کسی ہاتھ میں پتھر ہوگا

ہم سے کہتا تھا یہ نادیدہ زمینوں کا سفر

کہیں صحرا تو کہیں نیلا سمندر ہوگا

اس نے کچھ بھی نہ لیا ہم سے زر گل کے عوض

وہ کسی پھول کی بستی کا تونگر ہوگا

ہم اگر ہوتے اسے سایۂ گل میں رکھتے

جس نے دھوپوں میں جلایا وہ ستم گر ہوگا

جسم کی آگ مرا نام بچائے رکھنا

اب کے سنتے ہیں کہ برفیلا دسمبر ہوگا

(1303) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Chehra Na Sada Koi Na Paikar Hoga In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Koi Chehra Na Sada Koi Na Paikar Hoga is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Koi Chehra Na Sada Koi Na Paikar Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Koi Chehra Na Sada Koi Na Paikar Hoga by Zubair Rizvi in PDF.