ہر قدم سیل حوادث سے بچایا ہے مجھے

ہر قدم سیل حوادث سے بچایا ہے مجھے

کبھی دل میں کبھی آنکھوں میں چھپایا ہے مجھے

اور سب لوگ تو مے خانہ سے گھر لوٹ گئے

مہرباں رات نے سینے سے لگایا ہے مجھے

ہر حسیں انجمن شب مجھے دہراتی ہے

جانے کس مطرب آشفتہ نے گایا ہے مجھے

سنگ سازوں نے تراشا ہے مرے پیکر کو

تم نے کیا سوچ کے پتھر پہ گرایا ہے مجھے

آنے والوں میں کوئی اپنا شناسا ہوتا

صورت فرش دل و دیدہ بچھایا ہے مجھے

کچی دیواروں کو پانی کی لہر کاٹ گئی

پہلی بارش ہی نے برسات کی ڈھایا ہے مجھے

میں جیا عشق کی اک زندہ علامت بن کر

داستاں گویوں نے راتوں کو سنایا ہے مجھے

(1238) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Qadam Sail-e-hawadis Se Bachaya Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Har Qadam Sail-e-hawadis Se Bachaya Hai Mujhe is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Har Qadam Sail-e-hawadis Se Bachaya Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Har Qadam Sail-e-hawadis Se Bachaya Hai Mujhe by Zubair Rizvi in PDF.