ہے دھوپ کبھی سایہ شعلہ ہے کبھی شبنم

ہے دھوپ کبھی سایہ شعلہ ہے کبھی شبنم

لگتا ہے مجھے تم سا دل کا تو ہر اک موسم

بیتے ہوئے لمحوں کی خوشبو ہے مرے گھر میں

بک ریک پہ رکھے ہیں یادوں کے کئی البم

کمرے میں پڑے تنہا اعصاب کو کیوں توڑو

نکلو تو ذرا باہر دیتا ہے صدا موسم

کس درجہ مشابہ ہو تم میرؔ کی غزلوں سے

لہجے کی وہی نرمی باتوں کا وہی عالم

ساحل کا سکوں تم لو میں موج خطر لے لوں

یوں وقت کے دریا کو تقسیم کریں باہم

(1203) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Dhup Kabhi Saya Shoala Hai Kabhi Shabnam In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Hai Dhup Kabhi Saya Shoala Hai Kabhi Shabnam is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Hai Dhup Kabhi Saya Shoala Hai Kabhi Shabnam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Hai Dhup Kabhi Saya Shoala Hai Kabhi Shabnam by Zubair Rizvi in PDF.