چھوڑ کر گھر کی فضا رعنائیاں پچھتا گئیں

چھوڑ کر گھر کی فضا رعنائیاں پچھتا گئیں

راستوں کی دھول میں آرائشیں کجلا گئیں

کس نے پھیلا دی مرے آنگن میں چادر دھوپ کی

میرے مہتابوں کی ساری صورتیں کمھلا گئیں

اپنا تنہا عکس پا کر میں نے کنکر پھینک دی

سطح ساحل پر کئی پرچھائیاں لہرا گئیں

مدتوں کے بعد جی چاہا تھا چھت پر سوئیے

رات پہلو میں نہ لیٹی تھی کہ بوندیں آ گئیں

کوچہ کوچہ کاٹتے پھرتے ہیں یادوں کا لکھا

دل کو جانے کیا تری رسوائیاں سمجھا گئیں

دور تک کوئی نہ آیا ان رتوں کو چھوڑنے

بادلوں کو جو دھنک کی چوڑیاں پہنا گئیں

شام کی دہلیز پر ٹھہری ہوئی یادیں زبیرؔ

غم کی محرابوں کے دھندلے آئینے چمکا گئیں

(1351) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChhoD Kar Ghar Ki Faza Ranaiyan Pachhta Gain In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. ChhoD Kar Ghar Ki Faza Ranaiyan Pachhta Gain is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading ChhoD Kar Ghar Ki Faza Ranaiyan Pachhta Gain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad ChhoD Kar Ghar Ki Faza Ranaiyan Pachhta Gain by Zubair Rizvi in PDF.