Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2ffc1cccabe0e138e3dfbe87ffa26f3f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں سے آیا تمہارا خیال ویسے ہی - زبیر قیصر کی شاعری - Darsaal

کہیں سے آیا تمہارا خیال ویسے ہی

کہیں سے آیا تمہارا خیال ویسے ہی

غزل کا ہونا ہوا ہے کمال ویسے ہی

ہمارے حسن نظر کا کمال کچھ بھی نہیں

تو کیا تمہارا ہے سارا جمال ویسے ہی

ترا وصال کہ جس طور میرے بس میں نہیں

ہوا ہے ہجر میں جینا محال ویسے ہی

ترا جواب مرے کام کا نہیں ہے اب

کہ میں تو بھول چکا ہوں سوال ویسے ہی

کہا یہ کس نے کہ اکتا گیا جنوں سے میں

پڑا ہوں دشت میں اب تو نڈھال ویسے ہی

اچھالتا ہے جزیروں کو جس طرح اے بحر

مری بھی لاش کو تہہ سے اچھال ویسے ہی

نکالتا ہے تو جس طور رات سے سورج

ہماری شب سے ہمیں بھی نکال ویسے ہی

(1307) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Se Aaya Tumhaara KHayal Waise Hi In Urdu By Famous Poet Zubair Qaisar. Kahin Se Aaya Tumhaara KHayal Waise Hi is written by Zubair Qaisar. Enjoy reading Kahin Se Aaya Tumhaara KHayal Waise Hi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Qaisar. Free Dowlonad Kahin Se Aaya Tumhaara KHayal Waise Hi by Zubair Qaisar in PDF.