Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4b5c319fd8bf93890e773399fccf0be9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم جو گر کر سنبھل جائیں گے - زبیر امروہوی کی شاعری - Darsaal

ہم جو گر کر سنبھل جائیں گے

ہم جو گر کر سنبھل جائیں گے

راستے خود بدل جائیں گے

قہقہوں کو ذرا روکئے

ورنہ آنسو مچل جائیں گے

دوستوں کے ٹھکانے بہت

آستینوں میں پل جائیں گے

نور ہم سے طلب تو کرو

ہم چراغوں میں ڈھل جائیں گے

آئینوں سے نہ روٹھا کرو

ورنہ چہرے بدل جائیں گے

دیکھیے مجھ کو مت دیکھیے

لوگ دیکھیں گے جل جائیں گے

کیا خبر تھی کہ اس دور میں

کھوٹے سکے بھی چل جائیں گے

غم تو غم ہی رہیں گے زبیرؔ

غم کے عنواں بدل جائیں گے

(1008) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Jo Gir Kar Sambhal Jaenge In Urdu By Famous Poet Zubair Amrohvi. Hum Jo Gir Kar Sambhal Jaenge is written by Zubair Amrohvi. Enjoy reading Hum Jo Gir Kar Sambhal Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Amrohvi. Free Dowlonad Hum Jo Gir Kar Sambhal Jaenge by Zubair Amrohvi in PDF.