دل پھر اوس کوچے میں جانے والا ہے

دل پھر اس کوچے میں جانے والا ہے

بیٹھے بٹھائے ٹھوکر کھانے والا ہے

ترک تعلق کا دھڑکا سا ہے دل کو

وہ مجھ کو اک بات بتانے والا ہے

کتنے ادب سے بیٹھے ہیں سوکھے پودے

جیسے بادل شعر سنانے والا ہے

یہ مت سوچ سرائے پر کیا بیتے گی

تو تو بس اک رات بتانے والا ہے

اینٹوں کو آپس میں ملانے والا شخص

اصل میں اک دیوار اٹھانے والا ہے

گاڑی کی رفتار میں آئی ہے سستی

شاید اب اسٹیشن آنے والا ہے

آخری ہچکی لینی ہے اب آ جاؤ

بعد میں تم کو کون بلانے والا ہے

(2692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Phir Us Kuche Mein Jaane Wala Hai In Urdu By Famous Poet Zubair Ali Tabish. Dil Phir Us Kuche Mein Jaane Wala Hai is written by Zubair Ali Tabish. Enjoy reading Dil Phir Us Kuche Mein Jaane Wala Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Ali Tabish. Free Dowlonad Dil Phir Us Kuche Mein Jaane Wala Hai by Zubair Ali Tabish in PDF.