اپنی تشہیر کرے یا مجھے رسوا دیکھے

اپنی تشہیر کرے یا مجھے رسوا دیکھے

وہ مرے واسطے اس شہر میں کیا کیا دیکھے

لمحۂ رفتہ کو آواز تو دیتی ہوگی

آئینہ آئینہ جب کوئی وہ مجھ سا دیکھے

شام کی آخری سرحد پہ مری طرح کوئی

اپنی بربادی کا خود ہی نہ تماشا دیکھے

اپنے بچوں کو دعا دیتا ہوں یہ شام و سحر

میری ہی طرح یہ دنیا تمہیں ہنستا دیکھے

پیش آئینہ میں اب اس کو سنورتا دیکھوں

سیڑھیوں سے جو مجھے روز اترتا دیکھے

کس نے مانگی تھی سر شام دعا میرے لیے

آج کی رات تجھے چاند نہ تنہا دیکھے

میں چلا جاؤں تو وہ دیر تلک کھڑکی سے

شام کی دھند میں سچ مچ مرا رستا دیکھے

میرے خوابوں کی صداقت کو زباں مل جائے

صبح دم جوں ہی ضیاؔ اپنا وہ چہرا دیکھے

(1375) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Tashhir Kare Ya Mujhe Ruswa Dekhe In Urdu By Famous Poet Ziya Shabnami. Apni Tashhir Kare Ya Mujhe Ruswa Dekhe is written by Ziya Shabnami. Enjoy reading Apni Tashhir Kare Ya Mujhe Ruswa Dekhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ziya Shabnami. Free Dowlonad Apni Tashhir Kare Ya Mujhe Ruswa Dekhe by Ziya Shabnami in PDF.