Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d0c654dd98b37e1600d748b68a6fbafc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فون تو دور وہاں خط بھی نہیں پہنچیں گے - ضیاء مذکور کی شاعری - Darsaal

فون تو دور وہاں خط بھی نہیں پہنچیں گے

فون تو دور وہاں خط بھی نہیں پہنچیں گے

اب کے یہ لوگ تمہیں ایسی جگہ بھیجیں گے

زندگی دیکھ چکے تجھ کو بڑے پردے پر

آج کے بعد کوئی فلم نہیں دیکھیں گے

مسئلہ یہ ہے میں دشمن کے قریں پہنچوں گا

اور کبوتر مری تلوار پہ آ بیٹھیں گے

ہم کو اک بار کناروں سے نکل جانے دو

پھر تو سیلاب کے پانی کی طرح پھیلیں گے

تو وہ دریا ہے اگر جلدی نہیں کی تو نے

خود سمندر تجھے ملنے کے لیے آئیں گے

صیغۂ راز میں رکھیں گے نہیں عشق ترا

ہم ترے نام سے خوشبو کی دکاں کھولیں گے

(3189) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phone To Dur Wahan KHat Bhi Nahin Pahunchenge In Urdu By Famous Poet Ziya Mazkoor. Phone To Dur Wahan KHat Bhi Nahin Pahunchenge is written by Ziya Mazkoor. Enjoy reading Phone To Dur Wahan KHat Bhi Nahin Pahunchenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ziya Mazkoor. Free Dowlonad Phone To Dur Wahan KHat Bhi Nahin Pahunchenge by Ziya Mazkoor in PDF.