کوئی بھی رستہ بہت سوچ کر چنوں گا میں

کوئی بھی رستہ بہت سوچ کر چنوں گا میں

اور اب کی بار اکیلا سفر کروں گا میں

اسے لکھوں گا کہ وہ رابطہ کرے مجھ سے

اور اختتام پہ نمبر نہیں لکھوں گا میں

میں اور ہجر کے صدمے نہیں اٹھا سکتا

وہ اب جہاں بھی ملا ہاتھ جوڑ لوں گا میں

جگہ جگہ نہ تعلق خراب کر میرا

ترے لیے تو کسی سے بھی لڑ پڑوں گا میں

وہ ایک مچھلی پھنسانے کی دیر ہے مجھ کو

پھر اس کے بعد مچھیرا نہیں رہوں گا میں

(3497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Bhi Rasta Bahut Soch Kar Chununga Main In Urdu By Famous Poet Ziya Mazkoor. Koi Bhi Rasta Bahut Soch Kar Chununga Main is written by Ziya Mazkoor. Enjoy reading Koi Bhi Rasta Bahut Soch Kar Chununga Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ziya Mazkoor. Free Dowlonad Koi Bhi Rasta Bahut Soch Kar Chununga Main by Ziya Mazkoor in PDF.