Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2523e334d3d761e7496377ac1ccd4031, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اسی ندامت سے اس کے کندھے جھکے ہوئے ہیں - ضیاء مذکور کی شاعری - Darsaal

اسی ندامت سے اس کے کندھے جھکے ہوئے ہیں

اسی ندامت سے اس کے کندھے جھکے ہوئے ہیں

کہ ہم چھڑی کا سہارا لے کر کھڑے ہوئے ہیں

یہاں سے جانے کی جلدی کس کو ہے تم بتاؤ

کہ سوٹ کیسوں میں کپڑے کس نے رکھے ہوئے ہیں

کرا تو لوں گا علاقہ خالی میں لڑ جھگڑ کر

مگر جو اس نے دلوں پہ قبضے کیے ہوئے ہیں

وہ خود پرندوں کا دانہ لینے گیا ہوا ہے

اور اس کے بیٹے شکار کرنے گئے ہوئے ہیں

تمہارے دل میں کھلی دکانوں سے لگ رہا ہے

یہ گھر یہاں پر بہت پرانے بنے ہوئے ہیں

میں کیسے باور کراؤں جا کر یہ روشنی کو

کہ ان چراغوں پہ میرے پیسے لگے ہوئے ہیں

تمہاری دنیا میں کتنا مشکل ہے بچ کے چلنا

قدم قدم پر تو آستانے بنے ہوئے ہیں

تم ان کو چاہو تو چھوڑ سکتے ہو راستے میں

یہ لوگ ویسے بھی زندگی سے کٹے ہوئے ہیں

(2837) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Isi Nadamat Se Uske Kandhe Jhuke Hue Hain In Urdu By Famous Poet Ziya Mazkoor. Isi Nadamat Se Uske Kandhe Jhuke Hue Hain is written by Ziya Mazkoor. Enjoy reading Isi Nadamat Se Uske Kandhe Jhuke Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ziya Mazkoor. Free Dowlonad Isi Nadamat Se Uske Kandhe Jhuke Hue Hain by Ziya Mazkoor in PDF.