Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_38f7f7aa12389ea7c51c2bde757bec91, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زرد پتے تھے ہمیں اور کیا کر جانا تھا - ضیا ضمیر کی شاعری - Darsaal

زرد پتے تھے ہمیں اور کیا کر جانا تھا

زرد پتے تھے ہمیں اور کیا کر جانا تھا

تیز آندھی تھی مقابل سو بکھر جانا تھا

وہ نہ تھا ترک تعلق پہ پشیمان تو پھر

تم کو بھی چاہئے یہ تھا کہ مکر جانا تھا

کیوں بھلا کچے مکانوں کا تمہیں آیا خیال

تم تو دریا تھے تمہیں تیز گزر جانا تھا

عشق میں سوچ سمجھ کر نہیں چلتے سائیں

جس طرف اس نے بلایا تھا ادھر جانا تھا

تجھ سے ہی ٹوٹا بھرم رشتوں کی مضبوطی کا

سر پہ الزام ترے دیدۂ تر جانا تھا

خود کو جب کر ہی دیا تھا تری آندھی کے سپرد

پھر یہ کیا جان کے کرتے کہ کدھر جانا تھا

کیا خبر تھی کہ یہاں تیری ضرورت ہوگی

ہم نے تو بس در و دیوار کو گھر جانا تھا

(1343) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zard Patte The Hamein Aur Kya Kar Jaana Tha In Urdu By Famous Poet Zia Zameer. Zard Patte The Hamein Aur Kya Kar Jaana Tha is written by Zia Zameer. Enjoy reading Zard Patte The Hamein Aur Kya Kar Jaana Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Zameer. Free Dowlonad Zard Patte The Hamein Aur Kya Kar Jaana Tha by Zia Zameer in PDF.