Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6d2f96a640cfdd59fbc34e861cf9d876, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تسلسل - ضیا جالندھری کی شاعری - Darsaal

تسلسل

بزم خواہش کے نو واردو

تم نہیں جانتے

کیسے آہستہ آہستہ جسموں کے اندر رگوں تک

پہنچتے ہیں پت جھڑ کے ہاتھ

کیسے سرما کی شام

ڈھانپ لیتی ہے کہرے کی چادر میں منظر تمام

کیسے گزری ہوئی زندگی

دستکیں دیتی رہتی ہے دل پر

مگر جب پکاریں تو رم خوردہ رویا کے مانند

دوری کی سرحد کے اس پار آتی نہیں

کیسے بچھڑے ہوئے دوستوں کا خیال

دھندلی آنکھوں میں رہتا ہے روکے ہوئے آنسوؤں کی مثال

تم جہاں ہو وہاں پھول رت ہے ابھی

ریشمی خوشبوؤں میں بسی چاہتیں ہیں وہاں

اور روشن ہیں آنکھوں میں دنیا بدلنے کے خواب

تم ہمارے شب و روز کے آئنے ہو

وہ چہرے تمہارے خد و خال سے جھانکتے ہیں

جو مدت ہوئی ہم سے ایک ایک کر کے جدا ہو گئے

زمانہ ہوا

سر زمین تمنا پہ فصل گل آنے کو تھی

ہم دم صبح کلیاں چٹکنے کی آواز کے منتظر تھے

کہ اک سرسراہٹ ہوئی

زیر شاخ گل افعی کا سایہ سا ابھرا

تم اے طائران نخوردہ گزند

اس سے واقف نہیں

کیسے زخموں سے بے حال تھی زندگی

کیسے آتش فشاں پھٹ پڑے

کس طرح ان کے لاوے ہیں انسانیت بہہ گئی

وہ جو رخصت ہوئے

جو اندھیروں میں حق کے علم لے کے نکلے تھے

زنداں سے ان کے سلاسل کی آواز تو ہم تک آئی تھی

لیکن پلٹ کر وہ آئے نہیں

ہم کہاں سے کہاں آ گئے ہیں مگر

اب بھی دستور دنیا وہی ہے کہ تھا

جنگ کا جھوٹ کا جبر کا جور کا

اب بھی عالم میں چرچا وہی ہے کہ تھا

اے جہاں کو بدلنے کے خواہاں جوانو سنو

وقت کے چاک پر گیلی مٹی کے مانند ہے آدمی

ہم بدلتے ہیں دنیا بدلتی نہیں

ہم بدلتے ہیں لیکن یہ دنیا جو ہر دم نئی ہے بدلتی نہیں

ہم کہ اپنی شکستوں کی آواز ہیں

اپنے خوابوں پہ نادم نہیں

اس سے پہلے کہ چپ چاپ آ لے تمہیں

وقت کا راہزن

جو تمہارے لہو میں تمہارے تنفس میں روپوش ہے

دونوں ہاتھوں سے اپنی مہکتی ہوئی چاہتیں تھام لو

دل کی دولت کو اک دوسرے پر نچھاور کرو

اور آنکھوں میں خوابوں کو روشن رکھو

(1545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tasalsul In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Tasalsul is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Tasalsul Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Tasalsul by Zia Jalandhari in PDF.