Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6695b05c397c07558c05b2581cd0a505, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تنہا - ضیا جالندھری کی شاعری - Darsaal

تنہا

اک شاخ سے پتا ٹوٹ گرا

اور تو نے ٹھنڈی آہ بھری

اک شاخ پہ کھلتا شگوفہ تھا

تو اس سے بھی بیزار سی تھی

تو اپنے خیال کے کہرے میں

لپٹی ہوئی گم سم بیٹھی تھی

تو پاس تھی اور میں تنہا تھا

میرے دل میں تیرا غم تھا

تیرے دل میں جانے کس کا

ہم دونوں پاس تھے اور اتنے

انجان ہوا کا ہر جھونکا

اک ساتھ ہی ہم سے کہتا تھا

''اے راہ عشق کے گمراہو

تم دونوں کتنے تنہا ہو''

لیکن یہ اسے معلوم نہ تھا

ہم ایک تھے ایک تھے ہم دونوں

ہم ایک ہی دکھ کے مارے تھے

دونوں کے دھڑکتے سینوں میں

صرف ایک ہی درد سلگتا تھا

لیکن یہ اسے معلوم نہ تھا

کہتا رہا وہ تو یہی ہم سے

''اے راہ عشق کے گمراہو

تم دونوں کتنے تنہا ہو''

(1114) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanha In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Tanha is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Tanha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Tanha by Zia Jalandhari in PDF.