Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9db65e5615550f015df1e60f34611e15, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
راہرو - ضیا جالندھری کی شاعری - Darsaal

راہرو

سبک پا ہوا کی طرح میں گزرتا رہا

سبک پا ہوا کی کہیں کوئی منزل نہیں

ہوا بیکراں وقت کی موج ازل سے ترستی رہی

کہیں پل کو سستا سکے سو سکے

مگر دور حد نظر اک دھندلکا تھا اب بھی دھندلکا ہے ساحل نہیں

مجھے زندگی اک خلش بن کے ڈستی رہی

کبھی ایسی منزل نہ آئی جہاں کوئی تازہ نفس ہو سکے

ہر اک دھندلی منزل سے پہلے نیا راستہ ہی ابھرتا رہا

کبھی جلتے پھولوں کی نوخیز خوشبوئیں دل میں دہکتی رہیں

کبھی خشک جھلسی ہوئی ٹہنیاں ابر پاروں کو حسرت

سے تکتی رہیں

وہ کچھ مجھ سے کہنے کو تھیں اور جھجکتی رہیں

کبھی سکھ کے سائے کبھی دکھ کے دریا مرا دل مچلتا رہا

کہیں پھیلے میداں کہیں سخت اونچی چٹانوں کے

الجھے ہوئے سلسلے

مگر میری منزل یہاں بھی نہیں تھی وہاں بھی نہیں

میں چلنے پہ مجبور چلتا رہا

میں ہر بار کچھ بھول آیا ہوں پیچھے کہیں

یوں ہی جیسے خود رہ گیا ہوں کسی پھول کے پاس

چلتے ہوئے

(1110) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rah-rau In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Rah-rau is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Rah-rau Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Rah-rau by Zia Jalandhari in PDF.