Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f928e9769c283f68c5119b206f3d4033, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہی ان کہی - ضیا جالندھری کی شاعری - Darsaal

کہی ان کہی

لفظ تصویریں بناتے ترے ہونٹوں سے اٹھے تھے لیکن

دیکھتے دیکھتے تحلیل ہوئے

ان کی حدت مری رگ رگ میں رواں تھی سو رہی

پھر ترے ہاتھوں کا لمس ایسے ملائم الفاظ

تیری آنکھوں کی چمک روشن و مبہم الفاظ

اور وہ لفظ جو لفظوں میں نہاں رہتے ہیں

اور وہ لفظ کہ اظہار کے محتاج نہیں

پھر بھی ہیں ان کے لیے گوش بر آواز سبھی

ان کے ہم راز سبھی

سب سنے میں نے مگر آخر کار

سبھی تحلیل ہوئے

لفظ پھر روپ بدل کر مرے دل میں لرزے

شوق اظہار میں بے تاب ہوئے

لفظ اظہار میں صورت ہی بدل لیتے ہیں

جانے کیا بات تھی کیا سمجھے لوگ

ہر کوئی اپنے ہی لفظوں میں مگن

ہر کوئی اپنے ہی رس رنگ میں گم

ہر کوئی اپنے ہی آہنگ میں گم

اور پھر لفظ کہ رہتے ہیں گریزاں خود سے

کون سنتا ہے انہیں؟ کون سمجھتا ہے انہیں؟

جانے کیا بات تھی کیا تو نے سنی

اپنے اظہار پہ نادم تھا پشیمان تھا میں

اپنی ہی بات پہ حیران تھا میں

پھر مری بات بھی تحلیل ہوئی

جیسے تو بھول گئی جیسے جہاں بھول گیا

اور اب میں ہوں وہ اک لفظ غریب

کوئی پوچھے بھی تو چپ رہتا ہوں

(1146) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahi An-kahi In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Kahi An-kahi is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Kahi An-kahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Kahi An-kahi by Zia Jalandhari in PDF.