Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7487252ffff1867ca82d7aef5fb95cb9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہرجائی - ضیا جالندھری کی شاعری - Darsaal

ہرجائی

شام لوٹ آئی گھنی تاریکی

اب نہ آئے گی خبر راہی کی

جاگی تاروں کی ہر اک راہ گزار

دور اڑتا نظر آتا ہے غبار

آپ کی باتیں ہیں کتنی پھیکی

کس کی راہ تکتی ہو کون آنے لگا

کیا تمہیں بھی کوئی بہکانے لگا

ان کی آنکھیں ہیں کہ خوابوں کا فسوں

ان کی باتیں ہیں کہ الفت کا جنوں

آپ کو کاہے کا غم کھانے لگا

نیم شب نیند کے ماتے تارے

راہ تک تک کے کسی کی ہارے

کس قدر سچی تھیں ان کی باتیں

ان کے ساتھ آئی گئی تھیں راتیں

آپ کے ہاتھ ہیں یا انگارے

میں بھی سمجھی تھی اسے دل کے قریب

میری معصوم بہن میری رقیب

کیا کہا آپا نہیں چپ رہیے

اچھا کہہ ڈالیے کہیے کہیے

آپ کی آنکھیں ہیں کس قدر مہیب

صبح رک رک کے ستارے ڈوبے

غم نہ کھاؤ کہ جو ہارے ڈوبے

آپا جی بھر کے مجھے رونے دیں

غم کی موجوں میں فنا ہونے دیں

کون ساحل کے سہارے ڈوبے

(1092) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Harjai In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Harjai is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Harjai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Harjai by Zia Jalandhari in PDF.