Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c00074fa2474746db5d28913b3d1042a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تری نگہ سے اسے بھی گماں ہوا کہ میں ہوں - ضیا جالندھری کی شاعری - Darsaal

تری نگہ سے اسے بھی گماں ہوا کہ میں ہوں

تری نگہ سے اسے بھی گماں ہوا کہ میں ہوں

وگرنہ دل تو مرا مانتا نہ تھا کہ میں ہوں

عجیب لمحہ وہ دیدار حسن یار کا تھا

اس ایک پل کی تجلی میں یہ کھلا کہ میں ہوں

نہ جانے بے خبری کے وہ کس مقام پہ تھا

نظر اٹھاتا تو ہر گل پکارتا کہ میں ہوں

ترے جمال کی کچھ روشنی سی پڑتی ہے

بتا رہا ہے مجھے رنگ آئنا کہ میں ہوں

جسے بھلا کے یہ دل مطمئن تھا مدت سے

کل اس کے ذکر پہ اک عہد بول اٹھا کہ میں ہوں

پر زمانہ تو پرواز نور سے بھی ہے تیز

کہاں ہے کون تھا جس نے ابھی کہا کہ میں ہوں

کہاں پہ سرحد نا بود و بود ملتی ہے

ثبوت ہو کہ نہ ہو اعتبار کیا کہ میں ہوں

حیات خود ہے دہان نہنگ لا یعنی

جو ہے عدم کا مسافر ہے میں چلا کہ میں ہوں

نہ رفتگاں ہیں نہ اب یاد رفتگاں باقی

میں کیا ہوں جز رم یک موجۂ فنا کہ میں ہوں

مجھ ایسے ذروں کا ہونا نہ ہونا ایک سا ہے

بگولے ان سے اٹھے تو پتہ چلا کہ میں ہوں

کھلا پڑا ہے سر راہ بے حس و حرکت

جو ہاتھ کل تک اٹھا چیختا رہا کہ میں ہوں

ابھی طریق تحمل نہیں مزاجوں میں

ابھی فقیہوں میں ہنگامہ ہے بپا کہ میں ہوں

کہیں کہیں ابھی توقیر لفظ باقی ہے

سخن سنائی دیا حرف درد کا کہ میں ہوں

عجیب عالم ہو تھا ضیاؔ جب آخر شب

کسی کو دل نے یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں ہوں

(1378) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Teri Nigah Se Ise Bhi Guman Hua Ki Main Hun In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Teri Nigah Se Ise Bhi Guman Hua Ki Main Hun is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Teri Nigah Se Ise Bhi Guman Hua Ki Main Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Teri Nigah Se Ise Bhi Guman Hua Ki Main Hun by Zia Jalandhari in PDF.