Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5b4403245ee5e704998bb34511bf0315, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نیا گھر - زہرا نگاہ کی شاعری - Darsaal

نیا گھر

کہیں دور بستی کی آغوش میں

وہ ہمکتا ہوا اک نیا گھر

اپنے اطراف سے بے خبر

ننھے بچے کے مانند ہنستا ہوا

اک نئے پن کی خوشبو میں بستا ہوا

ہمیشہ مجھے اور تم کو بلاتا رہے گا

اپنی مٹھی کے گھنگھرو بجاتا رہے گا

وہ نیا گھر جو میرا تمہارا نہیں تھا

کسی طور سے بھی ہمارا نہیں تھا

کوچہ کوچہ بھٹکتے ہوئے جس کے در پر

تھکے ہارے ہم تم شکستہ دل و خاک بسر

تن پہ بار ندامت اٹھائے ہوئے رک گئے تھے

اس کے دیوار و در فرش و آنگن

ہمیں دیکھ کر کس طرح جھک گئے تھے

اس کے پھیلے ہوئے بازوؤں نے

ہمیں اس طرح سے سمویا

اور ایسی جگہ دی

کہ چہروں کی مٹی رفاقت کی افشاں بنی

اور ندامت کی زردی نہ جانے کہاں مٹ گئی

مجھ کو ایسا لگا جیسے انمول موتی

تہہ آب سے موج در موج لڑتا ہوا

خود کنارے تک آئے

اپنا خاکستری خول سورج کی تحویل میں دے کے

ساری تھکن بھول جائے

پھر شعاع محبت سے سارا جہاں جگمگائے

میرے دل نے دعا دی خداوند برتر

اسی روشنی میں نہاتا رہے یہ نیا گھر

اپنی مٹھی کے گھنگھرو بجاتا رہے یہ نیا گھر

ہماری طرح دوسرے دل زدوں کو بلاتا رہے یہ نیا گھر

(1233) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naya Ghar In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Naya Ghar is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Naya Ghar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Naya Ghar by Zehra Nigaah in PDF.