Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dccbb648dac83be5ce95db8f78f401f4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
انصاف - زہرا نگاہ کی شاعری - Darsaal

انصاف

میں اس چھوٹے سے کمرے میں

آزاد بھی ہوں اور قید بھی ہوں

اس کمرے میں اک کھڑکی ہے

جو چھت کے برابر اونچی ہے

جب سورج ڈوبنے لگتا ہے

کمرے کی چھت سے گزرتا ہے

مٹھی بھر کرنوں کے ذرے

کھڑکی سے اندر آتے ہیں

میں اس رستے پر چلتی ہوں

اور اپنے گھر ہو آتی ہوں

مرا باپ ابھی تک میرے لیے

جب شہر سے واپس آتا ہے

چادر کنگھی کاجل چوڑی

جانے کیا کیا لے آتا ہے

میرے دونوں بھائی اب بھی

مسجد میں پڑھنے جاتے ہیں

احکام خداوندی سارے

پڑھتے ہیں اور دہراتے ہیں

آپا مرے حصے کی روٹی

چنگیر میں ڈھک کر رکھتی ہے

اور صبح سویرے اٹھ کر وہ

روٹی چڑیوں کو دیتی ہے

ماں میری کچھ پاگل سی ہے

یا پتھر چنتی رہتی ہے

یا دانہ چگتی چڑیوں سے

کچھ باتیں کرتی رہتی ہے

وہ کہتی ہے جب یہ چڑیاں

سب اس کی بات سمجھ لیں گی

چونچوں میں پتھر بھر لیں گی

پنجوں میں سنگ سمو لیں گی

پھر وہ طوفاں آ جائے گا

جس سے ہر منبر ہر منصف

پارہ پارہ ہو جائے گا

میرا انصاف کرے گا وہ

جو سب کا حاکم اعلیٰ ہے

سب جس کی نظر میں یکساں ہیں

جو منصف عزت والا ہے

میں ماں کو کیسے سمجھاؤں

کیا میں کوئی خانہ کعبہ ہوں

(1270) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Insaf In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Insaf is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Insaf Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Insaf by Zehra Nigaah in PDF.