Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dc29b4a834349808223eb0e97f9b4494, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک پھول سا بچہ - زہرا نگاہ کی شاعری - Darsaal

ایک پھول سا بچہ

ایک دن تھکا ماندہ

ایک شام بے معنی

ایک رات حیراں سی

میرے ساتھ یہ تینوں

میرے گھر میں رہتے ہیں

ایک دوسرے سے کم

اپنے آپ سے ہم لوگ

بات کرتے رہتے ہیں

الجھے سلجھے لمحوں کی

وقت چادریں بن کر

ہم کو ڈھانپ دیتا ہے

دیکھتا نہیں مڑ کر

جلد جلد کٹتا ہے

ہم جو دیکھنا چاہیں

وہ نظر چراتا ہے

ایک پھول سا بچہ

بے خبر نڈر سچا

میرے گھر کے کمروں میں

آ کے غل مچاتا ہے

منجمد خموشی کو

توڑتی ہنسی اس کی

اس طرح بکھرتی ہے

جیسے ٹھہرے پانی میں

کوئی کنکری پھینکے

عکس جھوم جھوم اٹھے

موج موج لہرائے

ایک دن تھکا ماندہ

جاگ جاگ جاتا ہے

ایک شام بے معنی

حرف حرف سجتی ہے

ایک رات حیراں سی

آنکھ موند لیتی ہے

(1116) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Phul Sa Bachcha In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Ek Phul Sa Bachcha is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Ek Phul Sa Bachcha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Ek Phul Sa Bachcha by Zehra Nigaah in PDF.