Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_87138757e93c6ae04dbf9bc025cac761, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بلاوا - زہرا نگاہ کی شاعری - Darsaal

بلاوا

چلو اس کوہ پر اب ہم بھی چڑھ جائیں

جہاں پر جا کے پھر کوئی بھی واپس نہیں آتا

سنا ہے اک ندائے اجنبی باہوں کو پھیلائے

جو آئے اس کا استقبال کرتی ہے

اسے تاریکیوں میں لے کے آخر ڈوب جاتی ہے

یہی وہ راستہ ہے جس جگہ سایہ نہیں جاتا

جہاں پر جا کے پھر کوئی کبھی واپس نہیں آتا

جو سچ پوچھو تو ہم تم زندگی بھر ہارتے آئے

ہمیشہ بے یقینی کے خطر سے کانپتے آئے

ہمیشہ خوف کے پیراہنوں سے اپنے پیکر ڈھانکتے آئے

ہمیشہ دوسروں کے سائے میں اک دوسرے کو چاہتے آئے

برا کیا ہے اگر اس کوہ کے دامن میں چھپ جائیں

جہاں پر جا کے پھر کوئی کبھی واپس نہیں آتا

کہاں تک اپنے بوسیدہ بدن محفوظ رکھیں گے

کسی کے ناخنوں ہی کا مقدر جاگ لینے دو

کہاں تک سانس کی ڈوری سے رشتے جھوٹ کے باندھیں

کسی کے پنجۂ بے درد ہی سے ٹوٹ جانے دو

پھر اس کے بعد تو بس اک سکوت مستقل ہوگا

نہ کوئی سرخ رو ہوگا، نہ کوئی منفعل ہوگا

(1401) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bulawa In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Bulawa is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Bulawa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Bulawa by Zehra Nigaah in PDF.