Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b75c1bc08bb777773a4b7e5c6335e17f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب تو کچھ ایسا لگتا ہے - زہرا نگاہ کی شاعری - Darsaal

اب تو کچھ ایسا لگتا ہے

اب تو کچھ ایسا لگتا ہے

سارا جگ مجھ سے چھوٹا ہے

آنکھیں بھی مری بوجھل بوجھل

شانوں پر بھی کچھ رکھا ہے

کاتب وقت نے جاتے جاتے

چہرے پر کچھ لکھ سا دیا ہے

آئینے میں چہرہ کھولے

دیکھ رہی ہوں کیا لکھا ہے

لکھا ہے ترے روپ کا ہالہ

اور کسی کے گرد سجا ہے

لکھا ہے زلفوں کا دوشالہ

اور کسی نے اوڑھ لیا ہے

لکھا ہے آنکھوں کا پیالہ

کہیں کہیں سے ٹوٹ رہا ہے

پڑھ کر مصحف رخ کی عبارت

دل کو اطمینان ہوا ہے

روح تلک سرشار ہے میری

آئینہ حیران ہوا ہے

اس کو شاید علم نہیں ہے

میرا دامن اب بھی بھرا ہے

جو رکھنا تھا رکھے ہوئے ہوں

جو دینا تھا بانٹ دیا ہے

(1190) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab To Kuchh Aisa Lagta Hai In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Ab To Kuchh Aisa Lagta Hai is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Ab To Kuchh Aisa Lagta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Ab To Kuchh Aisa Lagta Hai by Zehra Nigaah in PDF.