Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_662491948a0299f0c947c8816b6ef0b3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج کی بات - زہرا نگاہ کی شاعری - Darsaal

آج کی بات

آج کی بات نئی بات نہیں ہے ایسی

جب کبھی دل سے کوئی گزرا ہے یاد آئی ہے

صرف دل ہی نے نہیں گود میں خاموشی کی

پیار کی بات تو ہر لمحے نے دہرائی ہے

چپکے چپکے ہی چٹکنے دو اشاروں کے گلاب

دھیمے دھیمے ہی سلگنے دو تقاضوں کے الاؤ!

رفتہ رفتہ ہی چھلکنے دو اداؤں کی شراب

دھیرے دھیرے ہی نگاہوں کے خزانے بکھراؤ

بات اچھی ہو تو سب یاد کیا کرتے ہیں

کام سلجھا ہو تو رہ رہ کے خیال آتا ہے

درد میٹھا ہو تو رک رک کے کسک ہوتی ہے

یاد گہری ہو تو تھم تھم کے قرار آتا ہے

دل گزر گاہ ہے آہستہ خرامی کے لئے

تیز گامی کو جو اپناؤ تو کھو جاؤ گے

اک ذرا دیر ہی پلکوں کو جھپک لینے دو

اس قدر غور سے دیکھو گے تو سو جاؤ گے

(1261) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Ki Baat In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Aaj Ki Baat is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Aaj Ki Baat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Aaj Ki Baat by Zehra Nigaah in PDF.