Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_65c9588980c62617dd0a61a0506bd22c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زیتون کا درخت - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

زیتون کا درخت

میرے پاس

کوئی باغ نہیں ہے دوست

کچھ ادھورے خواب ایک بالکنی

اور دو تین گملے ہیں

جو مجھے دنیا میں درختوں کے

باقی رہنے کی وجوہات بتاتے ہیں

اور جنگلوں کو جلا دئیے جانے کی خبریں پہنچاتے ہیں

میری بہن میرے کمزور پیروں میں

زیتون کے تیل سے جان ڈالنے کی کوشش کرتی ہے

ماں ہوتی تو وہ بھی یہی کرتی

کاش ساری دنیا میں

زیتون کے تیل کے کنویں ہوں

اور کمزور پیروں میں جان پڑ جائے

اور ہم اپنے پیاروں کے ساتھ

محبت کے باغ میں روز چہل قدمی کر سکیں

ایک درخت تمہارے نام کا بھی ہوگا

میرے دوست

تاکہ ہم ہمیشہ محبت اور شفا یابی کے معجزے میں

ایک دوسرے کے شریک رہیں

(1111) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zaitun Ka DaraKHt In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Zaitun Ka DaraKHt is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Zaitun Ka DaraKHt Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Zaitun Ka DaraKHt by Zeeshan Sahil in PDF.