شہری سہولتیں
ہمارے شہر میں
جتنا خون بہتا ہے
اس سے کچھ زیادہ پانی
تھوڑی دیر کے لیے
ہمارے گھروں میں فراہم کیا جاتا ہے
جتنی بار ہم
آپریٹر کی مدد سے
کسی پڑوسی یا دوست کے لیے
ہنگامی امداد طلب کرتے ہیں
اس سے بہت زیادہ کا بل
ہر مہینے ہمیں موصول ہوتا ہے
جتنی دیر
لا وارث لاشیں اور زخمی
مردہ خانے اسپتال یا سڑک پر
ایمبولینس کا انتظار کرتے ہیں
اس سے کچھ زیادہ دیر
ہم اپنے بچنے کی دعائیں مانگتے ہیں
جتنے دن انسانی جسم
جھاڑیوں یا مین ہول میں چھپے رہتے ہیں
ان سے کچھ زیادہ دن
ہم خوف کے عالم میں
اپنی دیوار کے پیچھے
کھڑکیاں دروازے بند کرتے ہوئے
گزارتے ہیں
ہماری خاموشی یا ہمارے چلانے پر
بچوں کی طرح
ہمیں بہلایا جاتا ہے
پس ماندگان کی طرح
ہمیں مرنے والوں کا
معاوضہ دیا جاتا ہے
سوگواروں کی طرح
ہمیں دلاسا دیا جاتا ہے
دوستوں کی طرح ہمیشہ
ہمیں اپنے قریب رکھا جاتا ہے
دشمنوں کی طرح
ایک ایک کر کے
ختم کیا جاتا ہے
مرنے والوں کی طرح
جنت میں جگہ ملنے کی دعا کے ساتھ
دوسری لاشوں کے ہمراہ
اوپر تلے دفن کیا جاتا ہے
(1270) ووٹ وصول ہوئے
Shahri Sahulaten In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Shahri Sahulaten is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Shahri Sahulaten Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Shahri Sahulaten by Zeeshan Sahil in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends