Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_81d2b081fb087123f9035be6870469df, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شاعر - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

شاعر

شاعر

سپاہی کی طرح نہیں ہوتے

اور اسی لیے

جنگ میں کام نہیں آتے

اور ہوا نہیں بن سکتے

پانی نہیں بن سکتے

اور آگ بھی نہیں بن سکتے

وہ بارش بن جاتے ہیں

اور ہر طرف برسنے لگتے ہیں

وہ چڑیا بن جاتے ہیں

اور درختوں کی حفاظت کرتے ہیں

وہ جہاز بن جاتے ہیں

اور بادلوں کو چھونے لگتے ہیں

کوشش کرتے ہیں شاعر

خوشی بن جانے کی

اپنی ہتھیلیوں کو جوڑ کر

دنیا بھر کے آنسو جمع کرنے کی

کوشش کرتے ہیں شاعر

کہ ایک بھی قطرہ مٹی میں نہ ملنے پائے

تار کول میں نہ جمنے پائے

احساس ہوتا ہے انہیں موتیوں کی قدر و قیمت کا

اپنے خوابوں کی ریشمی ڈور سے مالا بناتے رہتے ہیں

ستارے نہیں جوڑتے وہ

آنسوؤں کے ساتھ

پھول نہیں پروتے اوس میں ڈوبے ہوئے

اپنی اس ڈور میں بہت سی چیزیں چھوڑ دیتے ہیں

وہ خالی رہ جانے والے دلوں کے لیے

درختوں کو بے جگہ نہیں کرتے

سایہ نہیں چراتے ان کا

گلہریوں کو نہیں مارتے

اپنی جیب میں چھپی مونگ پھلیاں

درخت کے پاس رکھ کے

نہ جانے کہاں چلے جاتے ہیں

نظر ہی نہیں آتے

درخت بتا نہیں پاتے

کہ شاعر آسمان کو چھوتا

ایک درخت بن کے

دنیا میں سما گئے ہیں

(1177) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shaer In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Shaer is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Shaer Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Shaer by Zeeshan Sahil in PDF.