Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c29fdca63fba55f8656162f5c2e108a7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سیاح - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

سیاح

اسے سفر نامے

اور سیاحوں کی زندگی کی کہانیاں بہت پسند تھیں

اس نے مختلف ملکوں

اور وہاں کے لوگوں کے بارے میں بہت کچھ معلوم کیا تھا

وہ کئی زبانیں

اور سفر کرنے کے تمام طریقے جانتا تھا

اور وہ یہ بھی جانتا تھا

کہ جب کوئی شخص کہیں نہ جا سکے

تو اسے کیا کرنا چاہیئے

وہ خواب دیکھتا تھا

اور ہر رات خود کو کسی نئی سر زمین پہ پاتا

وہ خواب دیکھتا تھا

جو انہیں چیزوں کے بارے میں ہوتے

لوگ اس کے خواب دلچسپی سے سنتے تھے

پھر ایک رات اس نے دیکھا

کہ وہ راستہ بھول گیا ہے

اور اس نے خود کو کبھی گرم ریت

اور کبھی دور تک پھیلی برف میں دھنسا ہوا پایا

اگلی صبح اس نے کسی سے کچھ نہیں کہا

اور ان ریاستوں کی طرف نکل گیا

جن پر کہیں نہ جانے والے لوگ چلے ہی جاتے ہیں

نئے یا پرانے نقشوں میں

ایسے بہت سے راستے دکھائے جاتے ہیں

جو کہیں نہیں جاتے

(1073) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sayyah In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Sayyah is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Sayyah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Sayyah by Zeeshan Sahil in PDF.