قطرے
ہمیں کون بچائے گا
اگر کبھی ہماری جیبیں
خالی کرانے کی کوشش کی گئی
اگر کبھی ہماری انگلیوں کے درمیان
پنسل رکھ کر اور انہیں دبا دبا کر
کچھ پوچھنے کی ضرورت محسوس ہوتی
تو ہم کیا بتائیں گے
یہی کہ ہم نے کبھی چند کھوٹے سکوں
چمڑے میں چھپے تعویذ
اور کھجور کی گٹھلیوں کے سوا
زمین میں کچھ نہیں دبایا
یا یہ کہ ہماری الماری کے خانوں میں
منسوخ شدہ پاسپورٹ
چند خاندانی البموں
اور عقیق کی انگوٹھیوں کے سوا
کچھ موجود نہیں
مگر یہ ہمارا خیال ہے صرف خیال
ہمیں کچھ نہیں ہوگا
اور اگر کچھ ہوا
تو ہمارے دوست درخت ہمیں
اپنے سائے میں لے لیں گے
جن بادلوں کی تشکیل میں
ہمارے آنسو شامل ہیں
ہمیں ساتھ لے جائیں گے
اور نیچے نہیں گرنے دیں
اگر کبھی بے دھیانی کے عالم میں
ہم نیچے شہر میں گرے بھی
تو ہماری جیبوں سے
چھوٹے چھوٹے ستاروں بیر بہوٹیوں
اور بارش کے قطروں کے سوا
کچھ بر آمد نہ ہوگا
(884) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad by Zeeshan Sahil in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends