Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a33f126b167c149f25b3ca2990c62c4e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قطرے - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

قطرے

ہمیں کون بچائے گا

اگر کبھی ہماری جیبیں

خالی کرانے کی کوشش کی گئی

اگر کبھی ہماری انگلیوں کے درمیان

پنسل رکھ کر اور انہیں دبا دبا کر

کچھ پوچھنے کی ضرورت محسوس ہوتی

تو ہم کیا بتائیں گے

یہی کہ ہم نے کبھی چند کھوٹے سکوں

چمڑے میں چھپے تعویذ

اور کھجور کی گٹھلیوں کے سوا

زمین میں کچھ نہیں دبایا

یا یہ کہ ہماری الماری کے خانوں میں

منسوخ شدہ پاسپورٹ

چند خاندانی البموں

اور عقیق کی انگوٹھیوں کے سوا

کچھ موجود نہیں

مگر یہ ہمارا خیال ہے صرف خیال

ہمیں کچھ نہیں ہوگا

اور اگر کچھ ہوا

تو ہمارے دوست درخت ہمیں

اپنے سائے میں لے لیں گے

جن بادلوں کی تشکیل میں

ہمارے آنسو شامل ہیں

ہمیں ساتھ لے جائیں گے

اور نیچے نہیں گرنے دیں

اگر کبھی بے دھیانی کے عالم میں

ہم نیچے شہر میں گرے بھی

تو ہماری جیبوں سے

چھوٹے چھوٹے ستاروں بیر بہوٹیوں

اور بارش کے قطروں کے سوا

کچھ بر آمد نہ ہوگا

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad  by Zeeshan Sahil in PDF.