Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_db74575c6ef22223526773c192a14061, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظم - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

نظم

شاعروں سے ڈرو

خوابوں کا ہینڈ گرینیڈ ہے ان کے پاس

اگر زیادہ کچھ کہا تو

دیوار پہ دے ماریں گے

اگر چھیننے کی کوشش کی تو پانی میں ڈال دیں گے

جو بھی ہے ان کے پاس

تمہیں نہیں لینے دیں گے

اگر بہت سارے جمع ہو کے آؤ گے

تو بھی

آسمان ہے ان کے پاس

بادلوں کا لشکر لا کے تمہیں ڈبو دیں گے

زمین ہے ان کے پاس تمہیں

کہیں جانے نہ دیں گے

کشتی ہے ان کے پاس

تمہیں بٹھا کے لے جائیں گے اور کسی

جزیرے پر چھوڑ دیں گے

چڑیوں کے ساتھ رہوگے تو سب کچھ بھول جاؤ گے

شاعروں کی شکل بھی اور اپنی بھی

جب وہ تمہیں واپس لینے آئیں گے

شاید تم چڑیوں کو آگے کر دو گے

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad  by Zeeshan Sahil in PDF.