Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d590e6e5fcfaaf4a99b96079477e42d1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظم - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

نظم

بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے

ہمیں خوشی دے دی جائے

یا سڑک کے دونوں جانب

سایہ دار درختوں کا سایہ

بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے

تیز دھوپ ہم سے واپس لے لی جائے

یا دونوں پیروں میں پہننے کے لیے

سیاہ مخمل کے بنے جوتے

دے دیے جائیں

بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے

ہم سے پتھروں سے بنے راستے پر

چلنے کے لیے نہ کہا جائے

شام کے اخبار کے ساتھ

کسی بھی رنگ کے دو پھولوں

اور ایک رومال

بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے

ہمیں کسی بھی طرح کی

کوئی خبر نہ دی جائے

ہماری آنکھوں میں

آنکھوں ڈال کے دیکھا جائے

ہمیں بھیڑیوں کے حوالے نہ کیا

بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے

ہمیں ایک کشتی ایک چاند

یا ایک سمندر سے زیادہ

اہمیت نہیں دی جائے

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad  by Zeeshan Sahil in PDF.