نوحہ

کتنا ماتم کروں

اپنے دل کے اس حصے کا

جو تمہارے پاس رہ گیا

کتنا سوگ مناؤں

اپنی آنکھوں کی اس چمک کا

جو تمہارے آنسوؤں

تمہاری مسکراہٹ میں پھیکی پڑ گئی

اپنی زندگی کو

کیسے باہر نکالوں

اس قبر سے جو میں نے نہیں کھودی

اپنی محبت کو کیسے واپس لاؤں

اس راستے سے جو میں نے نہیں بنایا

کس طرح دیکھ پاؤں گا

ان چیزوں کو

جن کو تم نے دیکھا

تم نے دیکھا

کس طرح گزرتا ہوں

میں ان چیزوں کے درمیان سے

جن کے درمیان سے

اب تم گزر نہیں سکو گی

(982) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nauha In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Nauha is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Nauha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Nauha by Zeeshan Sahil in PDF.