Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_49753ddc19c08d6fdf4dbc615666b5df, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

خوشی کی حالت میں

یا آنسو بہاتے ہوئے

خاموشی کے ساتھ

میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

جب ان سے وعدہ کیا جاتا ہے

کہ انہیں سیر کرانے کے لیے

شہر سے باہر لے جایا جائے گا

رنگ برنگی تتلیوں والے پنجرے میں

ایک ساتھ بیٹھتے ہوئے

میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

جب ان سے کہا جاتا ہے

انہیں ایک غیر آباد جزیرے میں لے جا کر

آزاد چھوڑ دیا جائے گا

ریشمی ڈوری سے اپنے پروں کو بندھواتے ہوئے

میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

جب انہیں بتایا جاتا ہے

اگر وہ چاہیں تو چاند کو چھو سکتی ہیں

کبھی نہ کبھی

اپنے ٹوٹے ہوئے پروں کے ساتھ

چاند کی طرف جاتے ہوئے

میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

(1100) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Meri ChiDiyan Hamesha Mar Jati Hain In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Meri ChiDiyan Hamesha Mar Jati Hain is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Meri ChiDiyan Hamesha Mar Jati Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Meri ChiDiyan Hamesha Mar Jati Hain by Zeeshan Sahil in PDF.