Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bd96edc16e3f547bfaf051608deb16d0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
محمود درویش کے لیے خط - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

محمود درویش کے لیے خط

میرے پیارے سوگوار

مجھے معلوم ہوا ہے

کہ تمہارے لوگوں سے زندہ رہنے کی جگہ

اور حق چھینے جانے کے باعث

تمہارا دل خیریت سے نہیں رہا

مجھے معلوم ہوا ہے

کہ تمہارے بہادروں کو دھوپ سے بچانے والی ٹوپیاں

ان کے خون سے سرخ اور تمہاری صابر عورتوں کے چہرے

غم کی شدت سے سیاہ ہو چکے ہیں

میرے بھائی زیتون کے درختوں پر لگے پھول

اور تمہارے پھولوں جیسے بچوں سے امڈنے والی

خوشبو بارود اور دھویں کی بو میں

بدل چکی ہے

اور میرے دوست

سنا ہے تمہارے سر پر ہاتھ رکھنے والے

اب انہیں ہاتھوں سے تمہارے پیروں کے نیچے زمین کھینچ رہے ہیں

ابھی اس خط کو لکھتے ہوئے ایسا لگا

جیسے کوئی دروازے پر ہے

میں نے دروازہ کھولا

تو باہر دور تک کچھ نہ تھا

نہ کوئی عمارت نہ کوئی گھر

نہ کوئی موسم نہ کوئی دن

نہ کوئی شخص نہ کوئی سایہ

نہ کوئی غم نہ کوئی آنسو

صرف سنانا اور خاموشی

میں نے اپنے دل کا دروازہ بند کر لیا

اور واپس آ گیا

یہاں تمام لوگ موم کے سپاہیوں

اور آنسو زہریلی مسکراہٹوں میں تبدیل ہو گئے ہیں

محمود درویش

تمہیں تسلی دینے اور تمہارے لوگوں کی حمایت میں کہنے

کے لیے میرے پاس سوائے ایک نمناک خاموشی کے

کچھ بھی نہیں

یا کچھ لوگ جو میری طرح

اپنی میزوں کی بند دروازے کے سامنے بیٹھے

ان کے خود بہ خود کھلنے یا کسی اور نہ ہونے والے معجزے کے منتظر ہیں

(1814) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mahmud Darwesh Ke Liye KHat In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Mahmud Darwesh Ke Liye KHat is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Mahmud Darwesh Ke Liye KHat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Mahmud Darwesh Ke Liye KHat by Zeeshan Sahil in PDF.