Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e548d038b1bba159f247d69c657d1258, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لوگ - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

لوگ

کچھ لوگ بھاگتے ہوئے مارے گئے

اور کچھ پیدل چلتے ہوئے

کام پر جانے والوں کا رخ گھر کی طرف ہو گیا

اور گھر جانے والے

قبرستان پہنچ گئے

دیوار کے پیچھے چھپے ہوئے لوگ بھی مارے گئے

اور اپنے گھر کا دروازہ بند کرنے والے بھی

چھت پر سوئے ہوئے لوگ بھی ختم ہوئے

کھڑکیوں سے جھانکتے ہوئے بھی

ہر سڑک پر موت چل رہی تھی

اور ہر دیوار پر

اس کے ہاتھوں کے نشان موجود تھے

کپڑے کو پانی میں ڈبو کر جو لوگ

دیواریں صاف کر رہے تھے

وہ بھی آخر میں مارے گئے

(1022) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Log In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Log is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Log by Zeeshan Sahil in PDF.