Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3f26e9091d8098ffbd7cedb708b89a6c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خودکشی - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

خودکشی

ایک ایسے سروے کے مطابق

جو میرے دوست

اپنے دل کو موصول ہونے والی

غیر ضروری خبروں کو جمع کر کے

مرتب کر رہے ہیں

شہر میں کوئی خودکشی نہیں کر رہا

محبت میں ناکامی پر فینائل پینے والی لڑکیاں

اور نوکری نہ ملنے پر

بڑے بھائی کے لائسنس یافتہ پستول سے

خودکشی کرنے والے لڑکے

بہت دن سے نظر نہیں آئے

دوپٹے کا پھندا بنا کر مر جانے والی

بے اولاد دلہنیں

اور طویل بیماری سے تنگ آ کر

خود کو جلا کر ہلاک کرنے والے

ادھیڑ عمر مریض

ناپید ہو گئے ہیں

شہر میں اب جس کو بھی خودکشی کرنی ہو

اسے بہت زیادہ تگ و دو نہیں کرنی پڑتی

وہ باہر نکلتا ہے

اور تھوڑی دیر کے لیے

نشانہ بازوں والی یلو کیب کا

انتظار کرتا ہے

یا جب اس کی سڑک کے دونوں طرف

خوب فائرنگ ہو رہی ہو

وہ بلا ارادہ بالکنی میں جا کے کھڑا ہو جاتا ہے

جب لوگ خودکشی کرنا چاہتے ہیں

یقین کیجئے

کسی جنسی امتیاز کے بغیر

رنگ، نسل اور زبان کے فرق کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے

گولیاں ہر جگہ

انہیں ڈھونڈھ نکالتی ہیں

(1265) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud-kushi In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. KHud-kushi is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading KHud-kushi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad KHud-kushi by Zeeshan Sahil in PDF.