Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2e0dab32207e9eda2dae41cf7f844208, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کشتی - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

کشتی

ہم لکھنے والے

وہ کہانی ہیں

جو خزاں میں لکھی جاتی ہے

اور بہار میں سنائی جاتی ہے

اور وہ گیت ہیں

جو اندھیرے میں گایا جاتا ہے

اور روشنی میں

دہرایا جاتا ہے

ہم ایک ایسی دیوار ہیں

جو کسی کے راستے میں نہیں آتی

اور ایک ایسا دروازہ

جو ہمیشہ دریا کی طرف کھلتا ہے

اور ایک ایسی کھڑکی

جو کبھی بازار کی طرف نہیں کھلتی

ہم ایک ایسا درخت ہیں

جسے آپ کاٹ تو سکتے ہیں

مگر لگا نہیں سکتے

ہم اس درخت کے

کاٹے جانے کا افسوس

ہم اس درخت میں

پھوٹنے والی کونپلوں

کی خوشی

ہم اس درخت کا سایہ

اور ہم اس کی لکڑی سے بنی ہوئی

ایک ایسی کشتی ہیں

جس میں بھیڑیے

سفر نہیں کر سکتے

(1277) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kashti In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Kashti is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Kashti Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Kashti by Zeeshan Sahil in PDF.