Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7155852f36f14fe4071bdc33600d73bd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جواہر لال یونیورسٹی کے طلبا کے لیے - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

جواہر لال یونیورسٹی کے طلبا کے لیے

ہمیں ایک دن ختم کرنا پڑے گا

ہمارے دلوں میں جو کچھ فاصلہ ہے

ہمیں دھوپ میں خوب چلنا پڑے گا

محبت کا بس ایک ہی راستہ ہے

ہم انسان ہیں اور انساں رہیں گے

جو حیوان ہیں ایک دن تنگ آ کر

چلے جائیں گے اپنے جنگل میں واپس

جہاں وہ رہیں گے وہیں لڑ مریں گے

جو باقی بچیں گے وہ شہروں میں آ کر

گھروں کو جلانے کی کوشش کریں گے

جوانوں کو کھانے کی کوشش کریں گے

وہ کالج سے جاتی ہوئی لڑکیوں کو

اندھیرے میں لانے کی کوشش کریں گے

ہم انسان ہیں اور انساں کی عزت

ہمیشہ بچانے کی کوشش کریں گے

ہمیں کوئی اشلوک آتا نہیں ہے

سوامی کا ترشول بھاتا نہیں ہے

ہماری کویتا، ہماری کتھا ہے

ہماری کتابیں ہمارا جتھا ہے

اگر کوئی دیمک ہمارا اثاثہ

مٹانے کی آشا لیے آ رہی ہے

وہ یہ جان لے کہ ہمارے دلوں میں

محبت کی لو جگمگانے لگی ہے

ہمیں اپنے سینوں کی سیڑھی بنا کے

کسی رات امبر پہ جانا پڑے گا

دیے کی جگہ پھول رکھنے پڑیں گے

پرندوں کے ہم راہ گانا پڑے گا

(1076) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jawahar-lal Uniwersity Ke Talaba Ke Liye In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Jawahar-lal Uniwersity Ke Talaba Ke Liye is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Jawahar-lal Uniwersity Ke Talaba Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Jawahar-lal Uniwersity Ke Talaba Ke Liye by Zeeshan Sahil in PDF.